عرب ممالک

یمن میں حوثیوں اور سرکاری فوج کے درمیان جھڑپ میں 10 افراد ہلاک

مارچ 2015 میں سعودی زیرقیادت فوجی اتحاد نے یمن میں حکومت کی حمایت میں مداخلت کی تب حوثیوں نے اسے صنعا سے نکال دیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

یمن کے وسطی صوبے مارب میں بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت سے وابستہ مشترکہ یمنی فورسز اور حوثیوں کے درمیان شدید جھڑپ میں دس افراد ہلاک ہوگئے۔ ژنہوا نے اتوار کو ایک فوجی افسر کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔

Published: undefined

فوجی ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اتوار کی رات 'جائنٹس' بریگیڈ، مشترکہ حکومت نواز فورسز اور حوثی جنگجوؤں کے درمیان اسٹریٹجک شہر مارب کے جنوب میں واقع حریب محاذ پر شدید جھڑپ ہوئی۔ مآرب طویل عرصے تک یمنی جنگ میں بنیادی میدان رہا ہے کیونکہ حوثیوں نے 2021 کی ابتدا میں تیل سے مالا مال مارب صوبہ پر مکمل کنٹرول کرنے کے مقصد سے بڑا حملہ شروع کیا تھا۔

Published: undefined

حکومت کے زیر کنٹرول شہر مارب کو بڑی سیاسی، فوجی اور اقتصادی اہمیت حاصل ہے۔ اس میں وزارت دفاع کا ہیڈکوارٹر، حکومت نواز یمنی فوجی قیادت، تیل کے بڑے ذخیرے اور ریفائنریز اور ملک کا سب سے بڑا پاور پلانٹ ہے۔

Published: undefined

ذرائع نے بتایا کہ گھنٹہ بھر تک جاری رہنے والی جھڑپ میں بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا، جس میں حکومتی فورسز کے چار ارکان اور چھ حوثی جنگجو مارے گئے اور دونوں طرف سے نو زخمی ہوئے۔ ایک اور واقعہ میں ایک فوجی ذرائع نے بتایا کہ ایک نامعلوم پراجیکٹائل، جسے حوثی جنگجوؤں کی جانب سے داغا گیا ایک بیلسٹک میزائل مآرب شہر کے مشرق میں واقع وادی ضلع کے اوپر فضائی حدود میں پھٹ گیا، حالانکہ اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

Published: undefined

یمن سعودی حمایت یافتہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت اور ایران سے منسلک حوثی کے درمیان ایک دہائی سے جاری مہلک تنازعے میں الجھا ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق یہ تنازعہ دنیا کے بدترین انسانی بحرانوں میں سے ایک ہے۔ستمبر 2014 سے حوثی نے دارالحکومت صنعا سمیت شمالی یمن کے وسیع علاقوں پر اپنا کنٹرول قائم کر لیا ہے۔ مارچ 2015 میں سعودی زیرقیادت فوجی اتحاد نے یمن میں حکومت کی حمایت میں مداخلت کی جب حوثیوں نے اسے صنعا سے نکال دیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined