سنہ 1954ء بہ مطابق 1373ھ کو جب سعودی عرب میں شاہ سعود بن عبدالعزیز نے منصب اقتدار سنبھالا تو اس وقت خانہ کعبہ کا غلاف مصر سے تیار کرکے حجاز لایا جاتا تھا۔ سنہ 1954ء میں لائے گئے غلاف کعبہ پر' ھدیہ من جانب صدر جمہوریہ مصر جمال عبدالناصر' کے الفاظ درج تھے۔
Published: 26 Jul 2020, 8:35 PM IST
سنہ 1959ء کو غلاف کعبہ پر انتساب کا متن تبدیل کیا گیا اور پرانی عبارت کی جگہ 'متحدہ عرب جمہوریہ میں تیار کردہ غلاف کعبہ' کے الفاظ درج کیے گئے۔ یہ تبدیلی جمال عبدالناصر کے دور میں کی گئی۔ یہ وہ دور تھا جب مصر اور شام باہم متحد ہوئے اور انہوں نے مل کر غلاف کعبہ کی تیاری کا شرف حاصل کیا۔
Published: 26 Jul 2020, 8:35 PM IST
ذی قعد 1381ء بہ مطابق اپریل 1962ء کو مصر میں تیار کردہ غلاف کعبہ سعودی عرب کی جدہ بندرگاہ پر پہنچا تو اس وقت بہت تاخیر ہوچکی تھی۔ چنانچہ اس غلاف کو اسی کشتی کے ذریعے واپس مصر بھیج دیا گیا۔ اس وقت کے سعودی وزیر برائے امور حج و اوقاف حسین عرب نے گودام میں موجود پرانے غلاف کعبہ کے مختلف اجزاء کو جوڑ کر نیا غلاف تیار کرنے کا پلان بنایا۔ 10 ذی الحج 1381ھ کو اہم شخصیات، مسلمان ممالک کے سفیروں، سعودی عرب کی سیاسی اور مذہبی شخصیات کی موجودگی میں مقامی سطح پر تیار کردہ غلاف کعبہ خانہ کعبہ کی زینت بنایا گیا۔ غلاف کعبہ کی تبدیلی کا یہ منظر براہ راست ریڈیو اور ٹی وی پر نشر کیا گیا۔
Published: 26 Jul 2020, 8:35 PM IST
حال ہی میں شاہ سعود فاؤنڈیشن کی طرف سے 'ٹوئٹر' پر سعودی عرب میں غلاف کعبہ کے پہلے کارخانے کا قصہ بیان کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سنہ 1962ء کو اس وقت کے سعودی فرمانروا شاہ سعود بن عبدالعزیز نے ملک کے اندر ہی غلاف کعبہ کی تیاری کا کارخانہ لگانے کا حکم دیا اور اس کی ذمہ داری اپنے بھائی شاہ فیصل کو سونپی۔ شہزادہ فیصل جو بعد میں مملکت کے بادشاہ بنے، نے جرول کے مقام پر وزارت خزانہ کی ایک عمارت کو غلاف کعبہ کے کارخانے کے طورپر استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔
Published: 26 Jul 2020, 8:35 PM IST
غلاف کعبہ کی تیاری کے لیے ہرطرح کے آلات اور سازو سامان اس عمارت میں منتقل کیے گئے۔ کارخانے کی انتظامی ذمہ داری الشیخ محمد صالح سجینی کو سونپی گئی۔ ان کی وفات کے بعد غلاف کعبہ کی دیکھ بحال محمد سلام غلام کے سپرد کی گئی جب کہ اس کے تکنیکی پہلوؤں کی ذمہ داری عبدالرحیم امین اور دوسرے سعودی اور غیر ملکی ماہرین کو سونپی گئی تھی۔
Published: 26 Jul 2020, 8:35 PM IST
اگست سنہ 1962ء کو تین ماہ کی کوشش سے مقامی سطح پر پہلا غلاف کعبہ تیار ہوا اوراس پر 'مکہ معظمہ میں تیار کردہ غلاف کعبہ جسے خادم الحرمین الشریفین شاہ سعود بن عبدالعزیز آل سعود کی جانب سے ایک پرخلوص ہدیہ کے طور پر پیش کیا گیا، اللہ کریم اسے 1381ھ کے ہدیے کے طور پر قبول فرمائے' کے الفاظ درج کیے گئے۔ شاہ سعود کے دور میں سنہ 1963ء کو مقامی سطح پر دوسرا غلاف کعبہ تیار کیا گیا اور اس پر مذکورہ عبارت ہی تحریر کی گئی تھی۔
(العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Published: 26 Jul 2020, 8:35 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 26 Jul 2020, 8:35 PM IST