سعودی حکومت نے دنيا کی سب سے بڑی کمپنی ارامکو کی اسٹاک ايکسچينچ پر لسٹنگ اور اس کے شيئرز کی خريد و فروخت کی منظوری دے دی۔ يہ اقدام سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی معاشی اصلاحات کا اہم حصہ ہے۔ سعودی فنانشل ريگوليٹر نے ارامکو کی رياض اسٹاک ايکسچينچ پر لسٹنگ کی منظوری دی۔ کيپيٹل مارکيٹ اٹھارتی نے اتوار کو ايک بيان ميں 'آئی پی او‘ کے ليے درخواست منظور کرنے کی تصديق کی ہے۔
Published: undefined
پچھلے سال ارامکو کا منافع 111.1 بلين ڈالر رہا، جو ايپل، گُوگِل اور ايگزون موبِل جيسی بڑی کمپنيوں سے کہيں زيادہ ہے۔ يہ کمپنی وزارت توانائی کے اختيار ميں آتی ہے، جو شاہ سلمان کے بيٹے عبدالعزيز بن سلمان بن عبدالعزيز السعود کے ہاتھ میں ہے۔ سعودی حکومت کو توقع ہے کہ ارامکو کے شيئرز کی اسٹاک مارکيٹ ميں فروخت سے نہ صرف ملک کو درپيش بے روزگاری سے نمٹنے میں مدد ملے گی اور تيل کی تجارت پر انحصار کم ہوگا۔
Published: undefined
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پہلے ہی يہ عنديہ دے چکے ہيں کہ وہ تيل کی تجارت پر بہت زيادہ انحصار کا خاتمہ چاہتے ہيں اور ارامکو کی حوالے سے يہ اقدام اسی کی ايک کڑی ہے۔ ابھی يہ واضح نہيں کہ بازار حصص ميں خريد و فروخت کے ليے شيئرز کب تک پيش کيے جائيں گے۔ ابتداء ميں رياض کے تداول اسٹاک ايکسچينج پر ارامکو کے کچھ ہی شيئرز دستياب ہوں گے۔
Published: undefined
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی خواہش ہے کہ کمپنی کی ماليت قريب دو ٹريلين ڈالر تک طے ہو لیکن ذرائع ابلاغ میں اندازوں کے مطابق يہ ماليت 1.6 سے 1.7 ٹريلين ڈالر کے درميان ہو سکتی ہے۔ سعودی ميڈيا کے مطابق شيئرز کی قيمتوں کے تعين کا عمل سترہ نومبر تک شروع ہو گا جبکہ دسمبر کے اوائل ميں و شيئرز کی حتمی قيمت سامنے آنے کا امکان ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined