اسرائیل نے غزہ پر بمباری جاری رکتھے ہوئے ایک ہی خاندان کے 76 افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔ یہ بات غزہ میں ریسکیو کرنے والے ادارے نے ہفتہ کے روز بتائی ہے۔ اسرائیلی فوج نے یہ شدید بمباری اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے اس انتباہ کہ 'غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے' کے محض ایک دن بعد کی ہے۔
Published: undefined
سیکرٹری جنرل نے اسرائیلی بمباری کو امدادی کارروائیوں کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا تھا۔غزہ میں شہری دفاع کے ترجمان محمد باسل کے مطابق جمعہ کے روز اسرائیلی فوج نے غزہ میں ایک بلڈنگ کو بمباری کا نشانہ بنایا۔ یہ اسرائیل اور حماس جنگ کے دوران اڑھائی ماہ سے جاری بمباری میں سے شدید ترین بمباریوں میں سے ایک تھی۔
Published: undefined
ترجمان نے اس بمباری کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کے بارے میں تفصیل بتائی تاہم مکمل فہرست نہیں جاری کی ہے۔ ان 76 افراد کا تعلق مراکشی خاندان سے ہے۔ ان افراد میں اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے سابق سینئیر کارکن عصام المغربی، ان کی اہلیہ اور پانچ بچے بھی شامل ہیں۔
Published: undefined
اقوام متحدہ کے ایک عہدے دار اچیم سٹینر نے کہا ہے کہ عصام المغربی اور ان کے خاندان کی اتنی بڑی تعداد میں ہلاکتوں نے ہم سب کو دکھی کر دیا ہے۔' محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اسرائیلی بمباری سے اب تک 20000 شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ جبکہ 53000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ (بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined