امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے یہ بات سعودی فرماں روا شاہ سلمان پر واضح کی ہے کہ اُن کی بادشاہت امریکی فوج کی وجہ سے قائم ہے اور اگر یہ فوجی مدد حاصل نہ ہو تو اُن کی حکومت دو ہفتے بھی قائم نہیں رہ سکتی۔ امریکی صدر نے یہ کلمات ریاست مِسسِسپی کے شہر ساؤتھ ہیون میں کہے۔
ساؤتھ ہیون میں ایک پرجوش ہجوم کے سامنے تقریر کرتے ہوئے ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ امریکا سعودی عرب کا محافظ ہے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا، ’’ہم سعودی عرب کی حفاظت کرتے ہیں۔ کیا آپ کہیں گے کہ وہ امیر ہیں اور میں بادشاہ سے محبت کرتا ہوں، شاہ سلمان سے۔ لیکن میں نے کہا کہ شاہ سلمان ہم آپ کی حفاظت کر رہے ہیں۔ آپ ہمارے بغیر شاید دو ہفتے بھی نہیں رہ سکتے۔ آپ کو فوج کے لیے ادائیگی کرنے پڑے گی۔‘‘
Published: 03 Oct 2018, 1:33 PM IST
ٹرمپ نے اس تقریر میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے ساتھ خاص انسیت رکھنے کا بھی اظہار کیا۔ امریکی صدر نے سعودی حکومت کے حوالے سے کہا کہ امریکی فوجی امداد کے بغیر سعودی بادشاہ اپنی حکومتی عملداری کا سلسلہ کسی صورت قائم نہیں رکھ سکتے۔ ٹرمپ نے یہ واضح نہیں کیا کہ انہوں نے یہ الفاظ شاہ سلمان کو کس وقت اور کس موقع پر کہے تھے۔
Published: 03 Oct 2018, 1:33 PM IST
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتہ 29 ستمبر کو سعودی بادشاہ کو ٹیلیفون کر کے علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ سعودی حکومتی نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اس ٹیلی فونگ گفتگو میں شاہ سلمان کے ساتھ امریکی صدر نے خام تیل کی عالمی منڈیوں میں فراہمی کے تسلسل اور عالمی اقتصادی پیداوار کی شرح پر بھی بات چیت کی۔
Published: 03 Oct 2018, 1:33 PM IST
تجزیہ کاروں نے امریکی صدر کے اپنے انتہائی قریبی اتحادی ملک کے بادشاہ اور حکومت کے بارے میں اِن سخت کلمات کو سفارتی آداب کے منافی قرار دیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ ایران کی مبینہ توسیع پسندی کے عزائم کے تناظر میں واشنگٹن، سعودی حکومت کے ساتھ انتہائی گرمجوش اور مضبوط تعلقات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے منصب صدارت سنبھالنے کے بعد اپنا غیر ملکی دوروں کے سلسلے کا آغاز سعودی عرب سے کیا تھا۔
Published: 03 Oct 2018, 1:33 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 03 Oct 2018, 1:33 PM IST