سعودی عرب کی ایک خاتون ڈاکٹر نے دنیا میں ڈاکٹروں، امراض نسواں کی ماہروں اور نرسوں کی کوششوں کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ ڈاکٹر کورونا سے لڑنے اورمریضوں کے علاج معالجے کے لیے کس طرح کی محنت اور تگ و دو کر رہے ہیں۔
Published: 23 Jun 2020, 2:46 PM IST
شاہ فہد یونیورسٹی اسپتال میں شعبہ امراض طب اور ماہر امراض قلب ڈاکٹر منیرہ الملحم نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ٹوئٹر کے ذریعہ ایک پیغام بھیجا کہ وہ خواتین اور بچوں کی پیدائش کی ماہرین، ڈاکٹروں اور طبی عملے کی طرف سے کی جانے والی زبردست کوششوں کی طرف توجہ مبذول کرانے کی کوشش کی۔ پیغام کا مقصد ماں اور بچے اور زچگی جیسے مسائل کے حوالے سے طبی خدمات انجام دینے والے عملے کو عزم اور حوصلے کو بلند کرنا ہے۔
Published: 23 Jun 2020, 2:46 PM IST
ان کا کہنا ہے کہ بہت سی حاملہ خواتین کرونا کا شکار ہو رہی ہیں۔ ان کی زچگی کے عمل کے دوران طبی خدمات انجام دینے والے ڈاکٹروں، نرسوں اور دیگر طبی عملے کو کتنی جان فشانی کے ساتھ اپنی پیشہ وارانہ ڈیوٹی دینے کے ساتھ ساتھ خود کو کرونا سے بچانے میں کتنی مشکلات پیش آتی ہیں۔
Published: 23 Jun 2020, 2:46 PM IST
ڈاکٹر منیرہ الملحم کا کہنا ہے کہ ان کے ٹوئٹر پیغام پر لوگوں نے بے پناہ اور مثبت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ جب حاملہ عورت کرونا وائرس سے متاثر ہوجاتی ہے تو یہ بیماری کسی دوسرے مریض کی طرح ہی زندہ رہتی ہے۔
Published: 23 Jun 2020, 2:46 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 Jun 2020, 2:46 PM IST
تصویر: پریس ریلیز