سعودی عرب کی ایک خاتون گھڑسوار نے گذشتہ روز مملکت میں ہونے والے'الخالدیہ گھوڑ دوڑ' کے مقابلے میں ایک دن میں 40 کلو میٹر کی ریس میں اول آنے کے بعد اب 80 کلو میٹر کی ریس کے مقابلے کی تیاری کررہی ہیں۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق گھوڑ سوار ابرار عبدالقادر نے الریاض میں ہونے والے خالدیہ ریاس میں میں حصہ لیا اور وہ چالیس کلو میٹر کا مقابلہ جیتنے میں کامیاب رہی۔
Published: undefined
ابرار العبدالقادر نے انگریزی ادب اور اس کے ترجمے میں گریجوایشن کی جس کے بعد اس نے پروجیکٹ مینجمنٹ اور رسک مینجمنٹ میں پیشہ ورانہ ڈگری حاصل کی۔ انہوں نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'شہسواری ایک دنیا ہے۔ ایک بار جب آپ اس میں قدم رکھتے ہیں تو اس سے نکلنا مشکل ہوجاتا ہے ، لہذا ہر منٹ آپ قریب رہتے ہیں۔ گھوڑ دوڑ کے مقابلے آپ کو کچھ نیا سکھاتے ہیں۔ یہ ایک ایسا مشغلہ ہے جس میں آپ صبر اور برداشت سیکھتے ہیں۔ آپ کی گھوڑ سواری کی مہارت اور خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کے کئی جسمانی فواید ہیں مثلا کمر کا سیدھنا رہنا، پٹھوں کی مضبوطی اور کیلوری جلانے جیسے فواید حاصل ہوتے ہیں۔
Published: undefined
اس نے مزید کہا میں نے گھوڑ سواری کی دنیا میں بہت کچھ سیکھا۔ آپ گھوڑے سے بھی بہت کچھ سیکھتے ہیں۔ آپ اس کے قریب رہتے ہیں۔ یہ ایک حیرت انگیز مخلوق ہے اور وہ آپ کو مضبوط اور قابو میں رکھتا ہے۔ جیسے ہی آپ نے اس کا اعتماد حاصل کرلیا آپ اور اس کے درمیان ٹھوس تعلق پیدا گیا۔ وہاں حیرت انگیز مواصلت اور ہم آہنگی پیدا ہوتی ہے۔ جب بھی آپ اسے پیار ، عزت اور اعتماد دیتے ہیں وہ اسے آپ کو دو بار لوٹاتا ہے۔ گھوڑ سواری ایک ایسا کھیل ہے جو آپ کی فٹنس اور پٹھوں کی لچک کوبہتر کرتا ہے اور آپ کو دوسرے کھیلوں کے لیے بھی تیار کرتا ہے۔
Published: undefined
ابرار عبدالقدار کا کہنا تھا کہ سعودی خواتین آج اپنے عزائم کی بلندیوںکو چھو رہی ہیں۔ مجھے بہت فخر ہے کہ بہت سی سعودی خواتین وسائل کی کمی کے باوجود گھڑ سواری پر مشق کرتی ہیں لیکن انہوں نے اس میدان میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ کسی سوار کے لیے کامیابی کا ایک سب سے اہم عامل جو گھڑ سواری میں اعلی درجے کی پیشہ ورانہ مہارت حاصل کرنا چاہتا ہے۔ اس کا گھوڑے پراپنا توازن برقرار رکھنا ہے۔
بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined