سعودی عرب کی وزارت ثقافت و اطلاعات نے سینما گھروں پر عائد پابندی ختم کرنے کا اعلان کردیا اور عندیہ دیا ہے کہ 2018 سے مملکت میں باضابطہ طور پر سینما گھر کھول دیے جائیں گے۔تجزیہ کاروں نے اس اقدام کو سعودی عرب کے سخت گیر معاشرے میں جاری اصلاحات میں کلیدی قرار دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اعلان سینما گھروں پر عائد 35 سالہ پابندی کے بعد کیا گیا ہے، مارچ 2018 میں سعودی عرب میں پہلے سینما گھر کا افتتاح کردیا جائے گا۔ وزارت ثقافت کی جانب سے ایک قرار داد بھی پاس کی گئی ہے جس کے تحت سینما گھروں کو لائسنس مہیا کیے جائیں گے۔ خیال رہے کہ سعودی عرب میں 80 کی دہائی میں سینما گھروں پر پابندی عائد کی گئی تھی جو آج تک برقرار ہے۔میڈیا رپورٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کے وزیر ثقافت کا کہنا ہے کہ سینما گھرکھولنے کی اجازت دینے کا فیصلہ شہزادہ محمد بن سلمان کے ویژن 2030 کا حصہ ہے۔
سینما گھروں کے ذریعے نہ صرف آمدنی کے متبادل ذرائع میسر آئیں گے بلکہ شہریوں کو وسیع پیمانے پر روزگار کے مواقع بھی میسر ہوں گے۔ سعودی عرب کے بورڈ آف دی جنرل کمیشن فار آڈیو ویژول میڈیا کے مطابق اس وقت مملکت میں 2 اعشاریہ 9 فیصد بجٹ ثقافتی سرگرمیوں پر خرچ کیا جا رہا ہے جسے 2030 تک بڑھا کر 6 فیصد کردیا جائے گا، جبکہ اس وقت تک ملک بھر میں 300 سینما گھر کھل چکے ہوں گے۔تجزیہ کاروں نے اس اقدام کو سعودی عرب کے سخت گیر معاشرے میں جاری اصلاحات میں کلیدی قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سال کے وسط میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کے اہم فیصلے کے بعد طالبات کو یونیورسٹیوں میں موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت بھی دے دی گئی تھی۔بعد ازاں سعودی حکومت نے روشن خیالی کی سمت ایک اور قدم آگے بڑھاتے ہوئے سرکاری چینل پر عرب لیجنڈ گلوکارہ ام کلثوم کا میوزک کنسرٹ نشر کیا تھا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ تبدیلیاں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ویژن 2030 کا حصہ ہیں۔ جس کے تحت دارالحکومت ریاض کے نزدیک ایک عظیم الشان تفریحی شہر بنایا جائے گا، جس میں گولف کورسز، کار ریسنگ ٹریک اور سنیما گھروں کی تعمیر شامل ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس بھی سعودی عرب سے سنیما انڈسٹری کی بحالی کے ساتھ عشروں پر محیط ثقافتی جمود ٹوٹنے کی خبریں آئی تھیں اور سعودی ثقافت اور فنون ایسوسی ایشن کے چیئرمین سلطان البازی نے اسے بدلتی ہوئی سماجی تبدلیوں کا نتیجہ قرار دیا تھا، تاہم پھر یہ معاملہ تاخیر کا شکار ہوگیا تھا۔
Published: undefined
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز
تصویر سوشل میڈیا