عرب ممالک

سعودی عرب: مسجد الحرام کے اندر پہلی بار خاتون سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی

خانہ کعبہ کی نگرانی پر مامور خاتون سیکورٹی اہلکار ثمر کا کہنا ہے کہ ’’یہ ہمارے لیے بہت بڑا اعزاز ہے اور سب سے زیادہ رحم کرنے والے دین،ملک اور خدا کے مہمانوں کی خدمت کرنے پر بہت فخر محسوس ہوتا ہے۔‘‘

مسجد الحرام
مسجد الحرام 

مکہ مکرمہ: مسجد الحرام کی تاریخ میں پہلی بار خواتین سیکورٹی اہلکار مسجد کے اندر حفاظتی ذمہ داریاں نبھا رہی ہیں۔ خانہ کعبہ کی حفاظت کے لئے تعینات خواتین حفاظتی اہلکار میں مونا نامی خاتون بھی شامل ہے جس کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے مرحوم والد کی زندگی اور پیشے سے متاثر ہو کر اسلام کے سب سے مقدس مقامات پر کام کرنے کے لیے فوج اور سعودی خواتین فوج کے پہلے گروپ میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا، جہاں وہ حج کو محفوظ بنانے میں مدد کر رہی ہیں۔

Published: undefined

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق اپریل کے بعد سے درجنوں خواتین سیکورٹی سروسز کا حصہ بن گئی ہیں جو مکہ اور مدینہ میں حجاج کرام کی نگرانی کرتی ہیں۔خاکی وردی میں ملبوس اور اپنے بالوں کو چھپا کر رکھنے والی مونا اپنی شفٹوں کے دوران مسجد الحرام میں گشت کرتی رہتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ’’یہاں مکہ مکرمہ کی عظیم الشان مسجد میں کھڑے ہو کر میں اپنے مرحوم والد کے نقش قدم پر چل رہی ہوں، نمازیوں کی خدمت کرنا ایک بہت ہی مقدس اور باعث اعزاز کام ہے۔‘‘

Published: undefined

بطور سپاہی خانہ کعبہ کی نگرانی کرنے والی ایک دیگر لڑکی ثمر نے کہا کہ نفسیات کی تعلیم کے بعد ان کے اہل خانہ نے فوج میں شمولیت کے لیے حوصلہ افزائی کی۔انہوں نے کہا کہ ’’یہ ہمارے لیے ایک بہت بڑا اعزاز ہے اور سب سے زیادہ رحم کرنے والے دین،ملک اور خدا کے مہمانوں کی خدمت کرنے پر بہت فخر محسوس ہوتا ہے۔‘‘

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی عرب کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے سماجی و معاشی اصلاحات کا آغاز کیا تھا اور اسی سلسلے میں گزشتہ چند سالوں کے دوران شاہی ریاست میں متعدد انقلابی تبدیلیاں کی جا چکی ہیں۔2030 تک سعودی عرب کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے ایجنڈے کے تحت ولی عہد نے خواتین پر ڈرائیونگ پابندی ختم کردی، بالغ خواتین کو سرپرستوں کی اجازت کے بغیر سفر کرنے کی اجازت دی، حج کی ادائیگی کے لیے خواتین پر عائد محرم کی پابندی ختم کردی اور انہیں خاندانی معاملات پر زیادہ کنٹرول فراہم کیا، لیکن اصلاحاتی منصوبے کے ساتھ ہی خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والوں سمیت سعودی حکومت سے اختلاف کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ اس سال سعودی عرب نے کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر لگاتار دوسرے محدود حج کا انتظام کیا تھا جس کے تحت بیرون ملک سے عازمین کی آمد پر پابندی عائد کردی گئی تھی اور اسے صرف سعودی عرب میں موجود افراد تک محدود کردیا گیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined