عرب ممالک

کیا سعودی عرب خاشقجی کی موت کی ذمے داری قبول کرنے جا رہا ہے!

سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت ایک ایسی رپورٹ کی تیاری میں مصروف ہے، جس میں استنبول میں لاپتہ ہو جانے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کی موت کی ذمے داری قبول کر لے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سی این این نے اپنی نشریات میں کہا کہ سعودی حکام جو رپورٹ تیار کرنے میں مصروف ہیں، اس میں مبینہ طور پر یہ اعتراف کر لیا جائے گا کہ جمال خاشقجی استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے میں دوران تفتیش ہلاک ہو گئے تھے۔

Published: 16 Oct 2018, 4:09 PM IST

اسی دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے، جنہوں نے پہلے یہ کہا تھا کہ سعودی عرب خاشقجی کے لاپتہ ہو جانے کی مکمل وضاحت کرے، خاشقجی کی گمشدگی میں کسی بھی طرح ملوث ہونے کے بارے میں سعودی عرب کی طرف سے ’بہت سخت تردید‘ کے بعد کہا ہے کہ اس منحرف سعودی صحافی کی گمشدگی اور مبینہ قتل کا ذمے دار ایک ’قاتل گروہ‘ ہے۔

Published: 16 Oct 2018, 4:09 PM IST

ساٹھ سالہ سعودی شہری، امریکا میں مقیم منحرف صحافی اور اخبار واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصلیٹ جنرل میں جانے کے بعد سے لاپتہ ہیں۔ ترک میڈیا کے مطابق خاشقجی سعودی قونصل خانے کے اندر تو گئے تھے لیکن اس بارے میں کوئی شواہد نہیں کہ وہ وہاں سے زندہ باہر بھی نکلے تھے۔

Published: 16 Oct 2018, 4:09 PM IST

ترک اور کئی دیگر غیر ملکی میڈیا اداروں کا الزام ہے کہ خاشقجی کو مبینہ طور پر استنبول کے سعودی قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا ہے۔ ترک تفتیشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اسی سلسلے کی آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگز بھی موجود ہیں۔

Published: 16 Oct 2018, 4:09 PM IST

سعودی حکومت اب تک ان الزامات کی بھرپور تردید کرتی آئی ہے۔ تاہم سی این این نے شناخت ظاہر کیے بغیر لیکن دو انتہائی قابل اعتماد ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ سعودی حکومت اب خاشقجی کی موت کی ذمے داری قبول کرنے کی تیاریوں میں ہے۔ سی این این کے مطابق ممکنہ طور پر سعودی حکام کی طرف سے کہا جائے گا، ’’جمال خاشقجی قونصل خانے میں پوچھ گچھ عمل کے دوران ہلاک ہو گئے، جس کا انجام معمول کے مطابق نہیں نکلا۔‘‘

Published: 16 Oct 2018, 4:09 PM IST

اسی بارے میں ایک دوسرے ذریعے نے سی این این کو بتایا کہ سعودی حکام اپنی اس رپورٹ میں، جس کے بارے میں یہ نہیں بتایا گیا کہ وہ کب جاری کی جائے گی، تسلیم کر لیں گے کہ خاشقجی سے استنبول کے قونصل خانے میں یہ تفتیش اعلیٰ سعودی حکام کی طرف سے اجازت کے بغیر کی جا رہی تھی اور اس کے ذمے دار عناصر کو سزا دی جائے گی۔

Published: 16 Oct 2018, 4:09 PM IST

’لاش کے ٹکڑے کر دیے گئے‘

خاشقجی کی گمشدگی اور ان کے مبینہ قتل کی مشترکہ چھان بین کرنے والی ترک اور سعودی ماہرین کی دو ٹیموں نے آج منگل 16 اکتوبر کو استنبول میں سعودی سفارت خانے کے اندر اپنی کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی چھان بین بھی مکمل کر لی، جس دوران کئی نمونے بھی حاصل کیے گئے۔

Published: 16 Oct 2018, 4:09 PM IST

اس سلسلے ترک حکام کا یہ خدشہ ہے کہ جمال خاشقجی کو استنبول کے سعودی قونصل خانے کی عمارت کے اندر ہی قتل کر دیا گیا، جس کے بعد ان کی لاش کے ٹکڑے کر دیے گئے۔

Published: 16 Oct 2018, 4:09 PM IST

ترک صدر کی شاہ سلمان سے گفتگو

جمال خاشقجی کی گمشدگی کے بارے میں ترک صدر رجب طیب ایردوگان سعودی عرب کے شاہ سلمان سے ٹیلی فون پر گفتگو بھی کر چکے ہیں، صدر ایردوگان کے مطابق شاہ سلمان نے زور دے کر کہا تھا کہ سعودی عرب خاشقجی کی گمشدگی میں ملوث نہیں ہے۔

Published: 16 Oct 2018, 4:09 PM IST

شاہ سلمان نے یہ بھی کہا تھا کہ انقرہ اور ریاض کے مابین گہرے دوطرفہ روابط ہیں اور ریاض حکومت نہیں چاہے گی کہ یہ تعلقات کسی بھی وجہ سے متاثر ہوں۔

Published: 16 Oct 2018, 4:09 PM IST

امریکی وزیر خارجہ سعودی عرب میں

امریکی صدر کی طرف سے جمال خاشقجی کی گمشدگی پر گہری تشویش کے اظہار کے بعد اب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھی سعودی حکام کے ساتھ اسی موضوع پر بات چیت کے لیے ریاض پہنچ گئے ہیں۔ ریاض میں پومپیو نے شاہ سلمان سے ملاقات کی۔

Published: 16 Oct 2018, 4:09 PM IST

ریاض پہنچنے پر پومپیو کا استقبال ان کے سعودی ہم منصب عادل الجبیر نے کیا تاہم اس موقع پر میڈیا سے کوئی بھی بات کرنے سے احتراز کیا گیا۔ پومپیو اپنے اس دورے کے دوران سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی ملیں گے۔

Published: 16 Oct 2018, 4:09 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 16 Oct 2018, 4:09 PM IST