روسی صدر ولادیمیر پوتن نے سعودی عرب کا دورہ کیا۔ وہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ اوپیک پلس اتحاد کے اندر تعاون کے بارے میں بات چیت کریں گے۔ اوپیک پلس میں سعودی قیادت میں عرب ممالک اور روس شامل ہیں۔ توقع ہے کہ اس دورے کے دوران مشترکہ تعاون کے پہلوؤں، مشرق وسطیٰ کے خطے کی صورتحال اور تیل کے مسئلے پر بات چیت کی جائے گی۔
Published: undefined
2016 کے آخر میں اوپیک پلس اتحاد کے قیام کے بعد سے روس اور اوپیک کے درمیان تعلقات میں ایک معیاری ترقی اور بڑھتے ہوئے اعتماد کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ دونوں ملکوں کے حکام کے درمیان سرکاری دوروں کا تبادلہ ہوا ہے۔
Published: undefined
سعودی عرب اور روس کے درمیان مشترکہ تعاون کے تناظر میں 2016 کے آخر میں روس کے شامل ہونے کے بعد سے یہ اتحاد تیل کی منڈیوں اور قیمتوں کے استحکام کو یقینی بنانے میں کامیاب ہوا ہے۔ سعودی عرب اور روس کی قیادت میں اوپیک پلس اتحاد میں تقریباً تیل برآمد کرنے والے 23 ممالک شامل ہیں۔ - یہ معاہدہ نومبر 2016 میں تیل کی منڈیوں کے استحکام کو یقینی بنانے کے مقصد سے طے پایا تھا۔
Published: undefined
کئی مواقع پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور روسی صدر پوتن نے مشترکہ تعاون کی اہمیت اور باہمی فائدہ مند تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ 2020 میں اوپیک پلس اتحاد کے اندر پیداوار میں تقریباً 10 ملین بیرل یومیہ کمی کرنے کے معاہدے نے تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے بعد قیمتوں کو مستحکم کیا۔
Published: undefined
روسی وزیر خارجہ کے مطابق گزشتہ سال روس اور سعودی عرب کے درمیان تجارتی تبادلے کا حجم 1.7 بلین ڈالر تھا جب کہ رواں سال کے اعداد و شمار سامنے نہیں آئے۔روسی براہ راست سرمایہ کاری فنڈ کے سربراہ کیرل دمتریو نے سعودی عرب کے شراکت داروں کے تعاون سے فنڈ کے ارادے کی تصدیق کی ہے کہ وہ اگلے دو سالوں میں روسی معیشت میں ایک ٹریلین روبل سے زیادہ سرمایہ کاری کرے گا۔ اس کا مقصد مشترکہ سرمایہ کاری کے موجودہ پورٹ فولیو کا سائز دوگنا کرنا ہے۔
Published: undefined
2015 کے بعد سے روسی براہ راست سرمایہ کاری فنڈ اور سعودی عرب کے اس کے شراکت داروں نے روس میں 40 سے زیادہ مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کی ہے جس کی کل مالیت ایک ٹریلین روبل سے زیادہ ہے۔ ان میں سے 12 پراجیکٹس پر عمل درآمد کیا گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز