پولیس نے سنیچر کے روز اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی تل ابیب میں سرکاری رہائش گاہ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کرنے والوں کو آگے بڑھنے سے روک دیا گیا ۔ یہ مظاہرہ گزشتہ ماہ حماس کے مزاحمت کاروں کے مسلح کارکنوں کے غزہ کی پٹی کے گرد ونواح بسنے والی یہودی کمیونٹیز پر حملہ روکنے میں ناکامی کے خلاف غم وغصے کا اظہار تھا۔
Published: undefined
نیتن یاہو کی یروشلم میں اقامت گاہ کے باہر لگائی گئی رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے احتجاج کے لئے جمع ہونے والے سیکڑوں مظاہرین نے ہاتھوں میں اسرائیلی پرچم اٹھا رکھے تھے اور وہ نیتن یاہو کو گرفتار کرو کے نعرے لگا رہے تھے۔
Published: undefined
احتجاج کا یہ سلسلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب عوامی رائے عامہ کے ایک سروے میں تین چوتھائی اسرائیلیوں نے اسرائیلی وزیر اعظم سے استعفی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ رائے عامہ کا یہ سروے اپنی سیاسی اور سکیورٹی قیادت کی پالیسیوں کے خلاف ان کے غم وغصے کا اظہار ہے۔
Published: undefined
نیتن یاہو نے اب تک ان ناکامیوں کی ذاتی طور پر ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کیا ہے جن کے باعث سات اکتوبر کو حماس کے حیران کن حملے کی راہ ہموار ہوئی اور وہ اسرائیل کے اندر تک گھس کر چودہ سو افراد کو قتل اور کم سے کم 240 کو ساتھ یرغمال بنا کر غزہ لے گئے تھے۔
Published: undefined
اولین صدمہ کم ہونے کے بعد یرغمالیوں کے لواحقین کی صفوں میں حکومت کے خلاف غم وغصہ بڑھ رہا ہے کیونکہ وہ ان کی رہائی کے لئے خاطر خواہ انتظامات کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔ (بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined