روس کے براہ راست سرمایہ کاری فنڈ کے چیف ایگزیکٹیو کیریل دمتریف نے باور کرایا ہے کہ اویپک پلس گروپ کا حالیہ معاہدہ سعودی عرب اور روس کی قیادت کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ العربیہ کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں انہوں نے زور دے کر کہا کہ "اگر یہ معاہدہ طے نہ پاتا تو تیل کی فی بیرل قیمت 10 ڈالر کی سطح پر پہنچ جانی تھی"۔
Published: undefined
دمتریف نے کہا کہ سعودی عرب میں مختلف سیکٹروں میں روسی سرمایہ کاری کا سلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے مملکت میں ویکسی نیشن کی تیاری کی ایک بڑی فیکٹری قائم کرنے کے منصوبے کا بھی انکشاف کیا۔ دمتریف نے روس اور سعودی عرب کی قیادت کے درمیان تعلقات کو "بہت بہت مثبت" قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ تیل کے حوالے سے دونوں ملکوں کے نقطہ ہائے نظر میں اختلاف کے باوجود تعلقات کی نوعیت انتہائی سازگار ہے۔
Published: undefined
روسی عہدے دار کے مطابق مذکورہ معاہدے نے تمام فریقوں کے بیچ سارے اختلافات ختم کر دیئے، یہ امر روسی صدر پوتن، سعودی فرماں روا شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ارادے اور دانش مندی کا عکاس ہے۔ ان شخصیات کی مہربانی سے تمام فریق اکٹھا ہوئے، اس حوالے سے شہزادہ محمد بن سلمان کا کردار خصوصی اہمیت کا حامل رہا۔ وہ 5 برسوں سے روس کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ اس کا نتیجہ دونوں ملکوں کے درمیان تیل کے سیکٹر میں کئی معاہدوں اور مشترکہ سرمایہ کاری کی صورت میں سامنے آیا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ گزشتہ ماہ بعض سادہ سے اختلافات پائے جاتے تھے مگر ہم حل کرنے میں کامیاب ہو گئے اور اس طرح ایک تاریخی معاہدہ سامنے آیا۔
Published: undefined
روسی عہدے دار کی رائے کے مطابق اوپیک پلس کا معاہدہ ایک تاریخی سمجھوتا ہے جو تیل کی عالمی منڈی میں استحکام واپس لانے کی کنجی ثابت ہو گا۔ یہ معاہدہ روس اور سعودی عرب کے علاوہ امریکا کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔ دمتریف کا کہنا تھا کہ یہ محض یومیہ تیل کے ایک کروڑ بیرل کی پیداوار کم کرنے کا سمجھوتا نہیں بلکہ ہمارے اندازے کے مطابق اگر اوپیک پلس گروپ میں شامل نہ ہونے والے ملکوں کے حصے کا حساب کیا جائے تو پیداوار میں یومیہ کمی کا حجم 1.5 کروڑ بیرل تک پہنچ جائے گا۔
Published: undefined
دمتریف کے مطابق سعودی عرب میں جاری ہمارے منصوبوں میں سے بعض کا تعلق صحت کے سیکٹر سے ہے۔ ان میں مملکت میں ویکسی نیشن کی ایک بڑی فیکٹری کے علاوہ غذائی امن اور زراعتی سیکٹر میں سرمایہ کاری شامل ہے۔ روسی عہدے دار نے سعودی عرب کے ساتھ طویل المیعاد شراکت داری کے تعلق پر زور دیا۔ انہوں نے سعودی معیشت میں تاریخی نوعیت کی تبدیلیاں لانے کے حوالے سے شاہ سلمان اور محمد بن سلمان کی کوششوں کو پسندیدگی کی نگاہ سے دیکھا۔
Published: undefined
دمتریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ اوپیک پلس کا حالیہ معاہدہ امریکا میں کروڑوں لوگوں کے روزگار کو بچا لے گا۔ دمتریف کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے اس معاہدے تک پہنچنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس سے امریکا کی مختلف ریاستوں میں تیل کے سیکٹر کو بھی فائدہ پہنچے گا۔
Published: undefined
روسی براہ راست سرمایہ کاری فنڈ کے سربراہ نے اپنی گفتگو کے اختتام پر کہا کہ "شاہ سلمان، صدر پوتن اور صدر ٹرمپ سمیت مختلف فریقوں کی جانب سے سامنے آنے والے تمام رابطے، اجتماعی عمل کی کوششوں کی عکاسی کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ ثابت کرتے ہیں کہ روس، امریکا کے ساتھ کام کر سکتا ہے، یہ اس سے پہلے کہی گئی بات کے برعکس ہے"۔
(العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز