ایرانی رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای نے ایک اہم بیان دے دیا اور کہا کہ جو بھی ایران پر صہیونیوں کو سمندر میں پھینکنے کی کوشش کرنے کا الزام لگاتا ہے وہ جھوٹا ہے۔
Published: undefined
علی خامنہ ای نے بدھ کو ’’ ایکس‘‘ پر عربی اکاؤنٹ پر کہا کہ دنیا میں کچھ لوگ اس وقت جھوٹ بول رہے ہوتے ہیں جب وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ایران کہتا ہے کہ یہودیوں اور صیہونیوں کو سمندر میں پھینک دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے کبھی ایسا نہیں کہا بلکہ ہمارا ملک یہ سمجھتا ہے کہ عوام کے ووٹ ہی صہیونیوں کی قسمت کا تعین کرتے ہیں۔ غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور فلسطینی دھڑوں کے درمیان گزشتہ 7 اکتوبر سے جاری لڑائی کے متعلق انہوں نے کہا فلسطینی عوام کے ووٹوں سے بننے والی حکومت یہ فیصلہ کرے گی کہ دوسرے ملکوں سے آنے والے باقی رہیں گے یا چلے جائیں گے۔
Published: undefined
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق ایران کے تین اعلیٰ عہدیداروں نے گزشتہ ہفتے انکشاف کیا تھا کہ ایرانی رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای نے حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو اس وقت واضح پیغام دیا تھا جب وہ نومبر کے اوائل میں تہران میں ملاقات کے لیے آئے تھے۔ علی خامنہ ای نے کہا تھا کہ حماس نے 7 اکتوبر کے حملے کے بارے میں ایران کو مطلع نہیں کیا تھا، اس لیے تہران اس جنگ میں شامل نہیں ہوگا۔
Published: undefined
تاہم علی خامنہ ای نے اس وقت ہنیہ کو یقین دلایا تھا کہ ان کا ملک براہ راست مداخلت کئے بغیر حماس کی سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ حماس کے ایک عہدیدار نے کہا کہ ایرانی رہنما نے ہنیہ پر زور دیا کہ وہ تحریک حماس کی ان آوازوں کو خاموش کرائیں جو تہران اور اس کے اتحادی حزب اللہ کو جنگ میں شامل ہونے کے لیے کھلے عام کہہ رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined