شمال مشرق نائیجیریا کے اڈاماوا ریاست کی ایک مسجد میں بوقت نماز فجر ہوئے خودکش حملہ میں 50 سے زائد لوگوں کے ہلاک ہونے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ ریاست اڈاماوا کے موبی شہر میں ہوئے اس دھماکہ کے بعد لوگوں میں افرا تفری پھیل گئی۔ زخمیوں کی تعداد بھی درجنوں میں ہے جنھیں قریب کے مختلف اسپتالوں میں علاج کے لیے داخل کرایا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ریاستی پولس کے ترجمان عثمان ابو بکر نے بتایا کہ ’’موبی واقع مسجد میں دھماکہ اس وقت ہوا جب نماز فجر ادا کی جا رہی تھی۔ اس دھماکہ میں کم از کم 50 لوگ ہلاک ہو گئے ہیں جب کہ زخمیوں کی تعداد کے بارے میں پتہ کیا جا رہا ہے جو کہ الگ الگ اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔‘‘ انھوں نے اس حادثہ کے لیے بوکو حرم کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ اس طرح کے واقعات میں ان کی شمولیت پہلے بھی درج کی جا چکی ہے۔ بہر حال، اس حادثہ سے متعلق کسی تنظیم نے ابھی تک ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
Published: undefined
خود کش بمبار کے متعلق بتایا جا رہاہے کہ وہ نوجوان تھا اور جب لوگ نماز فجر کے لیے مسجد میں جمع ہو رہے تھے تبھی اس نے ڈیوائس آن کرتے ہوئے خود کو دھماکہ سے اڑا دیا۔ ریاست کے گورنر محمد عمر جبریلا بنڈو نے اس حادثہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ محمد عمر کے خصوصی معاون مارٹنس ڈکسن کے ذریعہ دستخط شدہ پریس اور میڈیا کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’محمد عمر اس شیطانی عمل پر افسوس ظاہر کرتے ہیں جو کہ ایسے مجرموں کے ذریعہ سرانجام دیا گیا ہے جو موبی اور ریاست کے دوسرے علاقوں میں امن دیکھنا پسند نہیں کرتے۔‘‘ بیان میں مزید لکھا گیا ہے کہ ’’ہم عوام کے تحفظ اور علاقے میں امن کو بحال کرنے کے لیے کوشاں ہیں جو کہ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ساتھ ہی ہم سبھی سیکورٹی ایجنسیوں کو اس سلسلے میں ہدایت دیں گے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کسی دوسرے علاقے میں اس طرح کے حادثات پیش نہ آئیں۔‘‘ اس حادثہ میں زخمی ہوئے لوگوں کے علاج کا پورا خرچ اٹھانے کی ذمہ داری بھی گورنر نے قبول کی ہے اور مہلوکین کے خاندان کو صبر سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined