اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے سربراہ نے ایران پر دنیا بھر میں اسرائیلی اور یہودی اہداف کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کا الزام عاید کیا ہے اور کہا ہے کہ ایران کی اس دو درجن سے زیادہ کوششوں کے مجرموں کا سراغ لگانے کے لیے اسرائیل ’تہران کے وسط' میں حملہ کرنے کوتیار ہے۔
Published: undefined
ڈیوڈ بارنیا نے اتوار کو ایک سکیورٹی کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ اسرائیل اور اس کے اتحادیوں نے گزشتہ ایک سال کے دوران میں یورپ، افریقا، جنوب مشرقی ایشیا اور جنوبی امریکا میں 27 حملوں کو ناکام بنایا ہے۔
Published: undefined
انھوں نے ریخمین یونیورسٹی میں منعقدہ کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ٹیمیں جن سازشوں کا تعاقب کررہی ہیں اور سراغ لگا رہی ہیں،ان کی منصوبہ بندی اور ہدایت کاری ایران نے کی ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ ’’جیسا کہ ہم بات کرتے ہیں‘‘ ایران مزید حملے کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
Published: undefined
انھوں نے کہا:’’ہمارا پیغام بلند، واضح اور پُرعزم ہے۔آپ میں سے وہ لوگ جنھوں نے ٹیمیں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، کوئی غلطی نہ کریں۔ یقین رکھیں کہ ہم آپ تک پہنچیں گے، اور انصاف سب کے لیے کیا جائے گا۔ یہ ماضی میں بھی ثابت ہو چکا ہے اور مستقبل میں ہم اسے اگلی سطح تک لے جائیں گے‘‘۔
Published: undefined
برنیا نے کہا کہ اسرائیل حملوں کی سازشوں میں ملوّث ایجنٹوں کے ساتھ ساتھ انھیں بھیجنے والے کمانڈروں کے خلاف بھی کارروائی کرے گا۔اس کا جواب ایران کے اندر اور تہران کے قلب (مرکز) میں دیا جائے گا۔
Published: undefined
اسرائیل ایران کو اپنا سب سے بڑا دشمن سمجھتا ہے اور ایران کی جانب سے اسرائیل کی تباہی کے نعروں اور اس کی سرحدوں پر فلسطینی یا دوسرے عسکریت پسند گروہوں کی حمایت کا حوالہ دیتا ہے۔اسرائیل ایران پر یہ الزام بھی عاید کرتا رہا ہے کہ وہ جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔تاہم ایران اس الزام کی تردید کرتا ہے۔
Published: undefined
دوسری جانب ایران نے اسرائیل پرعاید کیا ہے کہ اس نے اس کے جوہری سائنس دانوں اور تنصیبات پر متعدد مہلک حملے کیے ہیں جبکہ اسرائیل اس طرح کی کارروائیوں پر شاذ و نادر ہی کوئی تبصرہ کرتا ہے اور اس نے ایرانی سائنس دانوں یا جوہری تنصیبات پر حملوں کی کبھی ذمے داری قبول نہیں کی۔ (بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز