اسرائیل حماس کے ساتھ عارضی جنگ بندی کے معاہدے کی کوشش کر رہا ہے، تاکہ وہ غزہ کی پٹی میں فوجی آپریشن دوبارہ شروع کرنے سے پہلے اپنے یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بناسکے۔
Published: undefined
خبر رساں ایجنسی ژنہوا کو بھیجے گئے حماس کے سیاسی بیورو کے رکن عزت الرشق کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل "اپنے قیدیوں کی رہائی کے لیے عارضی معاہدہ چاہتا ہے، تاکہ اس کے بعد جنگ اور جارحیت کو دوبارہ شروع کیا جا سکے۔"
Published: undefined
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اسرائیل کی طرف سے اپنے یرغمالیوں کو "بذریعہ قوت" رہا کرنے کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں، حماس کے عہدیدار نے زور دیا کہ "تحریک مزاحمت کے ساتھ حقیقی مستقل معاہدے کا کوئی متبادل نہیں ہے۔"
Published: undefined
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حملے کا مستقل خاتمہ ہی فلسطینی عوام کے تحفظ اور خونریزی اور قتل عام کو روکنے کی واحد ضمانت ہے۔قابل ذکر ہے کہ قطر اور مصر، امریکہ کے ساتھ مل کر حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اور غزہ میں جنگ بندی کے لیے ثالثی کر رہے ہیں۔
Published: undefined
اسرائیل کا اندازہ ہے کہ غزہ میں اب بھی تقریباً 134 اسرائیلی یرغمال ہیں، جب کہ حماس نے اعلان کیا کہ ان میں سے 70 اسرائیلی فضائی حملوں میں مارے گئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined