اسرائیلی فوج نے مسلسل چار روز سے مغربی کنارے کے شہر جنین میں آپریشن کیا۔ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں جنین میں بڑے پیمانے پر تباہی مچ گئی۔ شہر میں وقفے وقفے سے جھڑپیں دیکھنے میں آئیں۔العربیہ کے مطابق ان پیش رفتوں کے درمیان چیف آف ا سٹاف ہرزی ہیلیوی نے جنین میں صورتحال کا جائزہ لیا۔ ان کے ساتھ کمانڈر سینٹرل کمانڈ، مغربی کنارے کے ڈویژن کے کمانڈر اور دیگر کمانڈروں نے بھی جنین کا دورہ کیا اور فوجیوں سے ملاقاتیں کیں۔
Published: undefined
چیف آف اسٹاف ہرزی ہیلیوی نے کہا کہ کیمپوں میں اسرائیلی فوج کے داخل ہونے کا مطلب یہ ہے کہ فلسطینی جنگجو دھماکا خیز مواد والی کاروں کو بوبی ٹریپ نہیں کر سکیں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس طرح اسرائیلی جنگجو کہیں بھی آپریشن شروع نہیں کر سکیں گے۔
Published: undefined
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ہمارے جارحانہ خیال کے مطابق دہشت گردی کو ان مقامات پر نشانہ بنانا جہاں وہ اپنی تباہ کن صلاحیتوں کو تیار کرتے ہیں بہت اہم ہے۔ یہ خیال خطے میں فوجی کارروائیوں کے حوالے سے بہت اہم ہے۔ ان کارروائیوں میں درجنوں افراد کو مار دیا گیا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی افواج مغربی کنارے میں مسلح عناصر کا تعاقب کریں گی۔ اس لیے بہترین انٹیلی جنس معلومات، انتہائی مضبوط آپریشنل صلاحیتوں، مضبوط فضائی احاطے کے ساتھ سب سے پہلے ایک شہر سے دوسرے شہر اور ایک کیمپ سے دوسرے کیمپ تک جانے کے خیال پر اقدام کیا گیا۔ ان کے دعوے کے مطابق قیادت نے پورے عزم کے ساتھ کارروائی کا آغاز کیا۔
Published: undefined
یہ دورہ اس وقت ہوا ہے جب العربیہ اور الحداث کے نامہ نگار نے ہفتہ کو اطلاع دی کہ جنین کیمپ میں اسرائیلی فوج اور فلسطینی جنگجوؤں کے درمیان وقفے وقفے سے جھڑپیں جاری ہیں۔ کیمپ کی گلیوں کے اندر اور شہر کے متعدد علاقوں میں جھڑپیں جاری ہیں۔
Published: undefined
نامہ نگار نے یہ بھی بتایا کہ شہر میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیل گئی ہے۔ خاص طور پر مشرقی محلے اور کیمپ کے اندر بڑی تباہی ہے۔ مزید اسرائیلی فوجی کمک کیمپ کے داخلی راستے پر پہنچ چکی ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کے اعلان کے مطابق گزشتہ بدھ سے اب تک اسرائیلی فوجی آپریشن میں 20 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز