اسرائیلی جنگی طیاروں نے جنوبی لبنان کے کم از کم پانچ قصبوں اور بستیوں کو نشانہ بنایا۔ یہ اطلاع لبنانی نشریاتی ادارے المنار نے اتوار کے روز اپنی رپورٹ میں دی ہے۔ اسرائیلی فوج نے ہفتہ کے روز کہا تھا کہ گولان کی پہاڑیوں پر حملے میں 12 نوجوان اور بچے مارے گئے تھے۔ لبنانی تحریک حزب اللہ نے اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ اس کے باوجود اسرائیلی حکام نے حزب اللہ اور لبنان کے خلاف جنگ شروع کر دیا ہے۔
Published: undefined
نشریاتی ادارے کے مطابق، اسرائیلی جنگی طیاروں نے "جنوبی لبنان کے شہر خیام اور کفرکیلہ" کے ساتھ ہی جنوبی لبنان کے ضلع طائر میں "عباسییہ اور برج الشمالی شہروں کے مضافات میں" فضائی حملے کیے۔ اس کے علاوہ طائر حرفہ گاؤں میں میزائیل داغے گئے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ 1967 تک، گولان کی پہاڑیاں شام کے صوبہ قنیطرہ کا حصہ تھیں، جہاں بنیادی طور پر عرب نسلی مذہبی طبقے دروز آباد تھے۔ 1967 کی چھ روزہ جنگ کے بعد 1973 میں چوتھی عرب-اسرائیل جنگ کے دوران اس اسٹریٹجک علاقے کے دو تہائی حصے پر اسرائیل نے قبضہ کر لیا تھا۔ 1981 میں یہودی ریاست نے یکطرفہ طور پر اس علاقے پر اپنی خودمختاری کا اعلان کیا لیکن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے گولان کی پہاڑیوں کو شام کے زیر قبضہ علاقہ سمجھتے ہوئے اس فیصلے کو تسلیم نہیں کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز