’’العربیہ‘‘نے جمعہ کے روز بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی میں حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کے معاملے پر کئی دنوں تک عارضی مذاکرات کے بعد حماس اور اسرائیل کے درمیان انسانی ہمدردی کی بنیاد پر قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر اتفاق ہوگیا ہے۔
Published: undefined
ذرائع نے حماس کے زیر حراست 100 خواتین قیدیوں اور بچوں کے بدلے اسرائیل کے زیر حراست فلسطینی خواتین قیدیوں اور بچوں کو رہا کرنے کے معاہدے کی تصدیق کی ہے۔ بدلے میں اسرائیلی حکام نے اسرائیلی چینل 13 کو بتایا کہ ان کا ملک قیدیوں کے تبادلے کے وسیع معاہدے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے حوالے سے رابطے جاری ہیں۔ اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے امریکی- قطری ثالثی کے تحت پیش قدمی کی گئی ہے۔ دوسری جانب تحریک حماس کے ایک رہنما نے کہا ہےکہ اسرائیلی جیلوں میں قید تمام فلسطینی قیدیوں کو رہا کیے بغیر یرغمالیوں کی رہائی نہیں ہو گی۔
Published: undefined
حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں جنگ بندی کے حصول کے لیے مصری اور قطری کوششوں میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔ یہ معلومات کثیر الجہتی بات چیت اور کوششوں کے طور پر سامنے آئی ہیں جس میں قطر ایک اہم ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے۔ یہ بات چیت ہفتوں سے جاری ہے جس میں اب تک بہت سے خیالات سامنے آئے ہیں۔ جن میں ایک دن کے لیے جنگ بندی کے بدلے میں تقریباً 10 سے 15 یرغمالیوں کی رہائی بھی شامل ہے۔
Published: undefined
تاہم دو روز قبل اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے جنگ بندی کو مسترد کرنے کے اپنے موقف کا اعادہ کیا تھا اور کہا تھا کہ یرغمالیوں کی رہائی تک جنگ بندی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا اس کے سوا باقی سب کچھ بے کار ہے۔ (بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز