بیروت: شامی دار الحکومت کے نزدیک واقع مشرقی غوطہ میں باغیوں کے آخری اہم گڑھ کو ختم کرنے کے لئے شامی حکومت بڑے پیمانہ پر فوجی کارروائی میں مصروف ہے جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہو رہے ہیں۔ یہ اطلاع جنگ کی نگرانی کرنے والے ایک ادارہ ’دی سیرین آبزرویٹیری فار ہیومن رائٹس‘ اور ایک مقامی باشندے نے اتوار کودی ہے۔
سرکاری افواج محصور علاقہ میں مشرقی کنارے سے داخل ہو رہی ہیں جس کا واضح مقصد اس کو دو حصوں میں تقسیم کرنا ہے، یہ ایسا طریقہ کار ہے جس کا استعمال دمشق اور اس کے اتحادیوں نےآٹھ سال کی جنگ میں بار بار کیاہے۔
Published: 04 Mar 2018, 8:36 PM IST
صدر بشار الاسد کے مخالفین کی حمایت کرنے والے اورینٹ ٹی وی نے بتایا کہ بشارالاسد کے حامی فوجی دستوں کی پیش قدمی کی وجہ سے بڑے پیمانے پر لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں۔ ایک مقامی باشندےنے کہا کہ مشرقی غوطہ کے مرکز کے نزدیکی علاقوں میں لوگ پناہ تلاش کرنے کے لئے فرارہورہے تھے جن کی تعداد ہزاروں میں تھی۔
Published: 04 Mar 2018, 8:36 PM IST
برطانیہ کی تنظیم ’دی سیرین آبزرویٹیری فار ہیومن رائٹس ‘ کے اندازہ کے مطابق شہری علاقوں میں تازہ بمباری کے نتیجے میں 300 سے 400 کنبہ فرار ہو چکے ہیں۔ اس نے مزید کہا کہ حکومت مسرابا شہر کو نشانہ بناکر بم باری کر رہی ہے۔
روس اور ایران کی حمایت یافتہ شامی حکومت گزشتہ دو ہفتوں سے مشرقی غوطہ میں انتہائی مہلک فوجی آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں جس میں اب تک فضائی بم باری اور گولہ باری کی وجہ سے سینکڑوں افراد کی جانیں جا چکی ہیں۔
Published: 04 Mar 2018, 8:36 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 04 Mar 2018, 8:36 PM IST
تصویر @revanth_anumula
تصویر: پریس ریلیز