مکہ معظمہ کی تاریخی مساجد میں مزدلفہ کی مسجد مشعر الحرام بھی ایک تاریخی مسجد ہے۔ اسلام کی تابناک تاریخ کی شاہد مساجد میں مسجد مشعر الحرام کو ہمیشہ ایک یادگار کے طورپرجانا جاتا ہے۔
Published: undefined
مکہ میں کئی دوسری مساجد کی طرح مسجد مزدلفہ بھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے خصوصی نسبت رکھتی ہے۔ مزدلفہ میں مسجد مشعرالحرام کا عرفات کی تاریخی مسجد نمرہ اور منیٰ کی الخیف مسجد کے درمیان برابر فاصلہ ہے۔
Published: undefined
حجۃ الوداع کے لیے آتے ہوئے نبی اکرم مزدلفہ کے مقام پر کچھ دیر رکے۔ بعد ازاں یہاں پرایک مسجد تعمیر کی گئی یہ مسجد 'قزح' نامی پہاڑ پربنائی گئی ہے اور یوم عرفہ کو غروب آفتاب کے بعد حجاج اس مسجد کا رخ کرتے ہیں۔
Published: undefined
مسجد مشعر الحرام وہ تاریخی مسجد ہے جس کا ذکر قرآن پاک میں موجود ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے "فإذا أفضتم من عرفات فاذكروا الله عند المشعر الحرام"۔ یہاں مشعر الحرام سے مسجد مشعرالحرام مراد لی جاتی ہے۔ بعض علماء اس مسجد کو مشعر الحرام اور بعض پورے مزدلفہ کو مشعرالحرام قرار دیتے ہیں۔ تیسری صدی ھجری میں یہاں مربع کی شکل کی ایک مسجد موجود تھی مگر وہ بہت چھوٹی تھی اور چھت کے بغیر تھی۔ بعد میں مسلمان سلاطین اور فرمانرواؤں نے اس مسجد کی تعمیرو توسیع کا عمل جاری رکھا۔
Published: undefined
موجودہ آل سعود خاندان کے دور حکومت میں مسجد کی شرقا غربا 90 میٹر توسیع کی گئی جب کہ اس کی چوڑائی میں بھی اضاف کیا گیا ہے۔ اس مسجد میں ایک ہی وقت میں 12 ہزار افراد نماز ادا کرسکتے ہیں۔
Published: undefined
مسجد مشعرالحرام کےدو مینار ہیں جن کی اونچائی 32 میٹر ہے۔ مسجد کے شمالی، جنوبی اور مشرقی سمتوں سے داخلی راستے بنائے گئے ہیں۔
(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز