مکہ مکرمہ: سعودی عرب میں عید الاضحیٰ کے پہلے روز رمی جمرات کرنے والے حجاج کرام ’طواف افاضہ‘ کے لیے مسجد حرام میں پہنچنا شروع ہو گئے۔ خیال رہے کہ کل یعنی ہفتے کو حجاج کرام نے میدان عرفات میں رکن اعظم ادا کیا تھا۔ خطبہ حج کے بعد حجاج کرام نے ظہر اور عصر کی نمازیں ایک ساتھ ادا کرنے کے بعد مزدلفہ کا رخ کیا۔ نصف شب کے بعد حجاج کرام کے قافلے منیٰ کی طرف پلٹے جہاں انہوں نے علی الصبح رمی جمرات کے مناسک ادا کیے۔
Published: undefined
دوسری طرف انتظامیہ نے حجاج کرام کی آسانی اور ان کے ہجوم کو قابو میں رکھنے کے لیے ہنگامی پلان پرعمل درآمد جاری رکھا ہے۔ فیلڈ ایمرجنسی پلان کے دوران حجاج کرام کو انتظامی، سکیورٹی اور صحت کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ حجاج کرام اپنے مناسک سہولت کے ساتھ ادا کر سکیں۔
Published: undefined
درایں اثناء سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے سکیورٹی ترجمان کرنل طلال بن شلہوب نے اعلان کیا کہ حج سیکورٹی پلانز کا پہلا مرحلہ کامیابی کے ساتھ مکمل ہو گیا۔ چوبیس گھنٹے کے دوران حجاج کرام نے وقوف عرفہ کے ساتھ ساتھ کئی دوسرے اہم مناسک ادا کر لیے۔ انہوں نے ترویہ کا دن اور رات منیٰ میں بسر کئے۔ اس موقع پر انہیں بہترین سہولیات اور خدمات فراہم کی گئی تھیں۔
Published: undefined
انہوں نے بتایا کہ عرفات سے مزدلفہ تک سفر اور وہاں پر رات کا قیام حج پلان کا دوسرا مرحلہ تھا اور یہ مرحلہ بھی کامیابی سے مکمل ہو گیا ہے۔ عید الاضحیٰ کے روز حاجیوں نے قربانی دینے کے ساتھ ساتھ طواف افاضہ اور ایام تشریق کے دیگر مناسک ادا کئے۔
انہوں نے بتایا کہ اس سال کے حج میں سب سے بڑا چیلنج زیادہ درجہ حرارت ہے۔ اس دن گرمی کی تھکن اور سن اسٹروک کا سامنا کرنے والے حجاج کی تعداد تقریباً 569 تک پہنچ گئی۔
(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined