اس مرتبہ فریضۂ حج ادا کرنے والے فرزندانِ توحید مکہ مکرمہ کے نواح میں واقع میدانِ عرفات میں رکنِ اعظم وقوفِ عرفہ کی تکمیل کے بعد جمعرات کی شام مزدلفہ پہنچ گئے ۔انہوں نے وہاں مغرب اور عشاء کی نمازیں اکٹھی ادا کریں اور پھر رات آسمان کے نیچے گزاری ۔
Published: 31 Jul 2020, 7:10 AM IST
قبل ازیں انھوں نے میدانِ عرفات میں واقع مسجد نمرہ میں خطبۂ حج سماعت کیا ، ظہر اور عصر کی باجماعت اکٹھے نمازیں ادا کیں اور نویں ذی الحجہ کا سورج غروب ہونے تک وہیں قیام کیا تھا۔
Published: 31 Jul 2020, 7:10 AM IST
مزدلفہ میں قیام کے دوران میں حجاج کرام کنکریاں چنتے ہیں لیکن اس مرتبہ کورونا وبا کی وجہ سے حجاج کو کنکریاں ایک پیکٹ ملی ہیں ۔علی الصباح فجر کی نماز کے بعد وہ سعودی حکومت کی مہیا کردہ خصوصی بسوں کے ذریعے گروپوں کی شکل میں جمرات (منیٰ) کے لئے روانہ ہو رہے ہیں جہاں وہ تینوں شیطانوں کو باری باری کنکریاں ماریں گے اور دعائیں کریں گے۔ اس کے بعد جانور قربان کریں گے۔ یہ عمل تین روز تک جاری رہے گا۔اس دوران میں حجاج کرام اپنے سر منڈوائیں گے اور کعبۃ اللہ کا آخری طواف ’’طواف زیارہ‘‘کریں گے اور یوں ان کے مناسکِ حج کی تکمیل ہوجائے گی۔
Published: 31 Jul 2020, 7:10 AM IST
حجاج کرام کرونا وائرس سے بچنے کے لیے سعودی وزارت حج وعمرہ کی رہ نما ہدایات کی مکمل پابندی کررہے ہیں۔ بالخصوص وہ سماجی فاصلے کے ضابطے کی بڑے منظم انداز میں پاسداری کررہے ہیں اور وہ مناسک کی ادائی کے وقت ایک دوسرے سے دو میٹر کا فاصلہ رکھ رہے ہیں۔
Published: 31 Jul 2020, 7:10 AM IST
کرونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے حجاج کو مختلف گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے،ہر گروپ بیس ، بیس افراد پر مشتمل ہے اور ان کا ایک گائیڈ مقرر ہے۔ وہ اس کی معیت ہی میں مناسک والی جگہوں پر جارہے ہیں۔
Published: 31 Jul 2020, 7:10 AM IST
سعودی عرب نے اس سال دنیا بھر میں پھیلنے والی کرونا وائرس کی وَبا کے پیش نظر محدود پیمانے پر حج کا اعلان کیا تھا۔ سعودی حکام نے عازمین حج کا انتخاب ایک خودکار طریقے سے کیا تھا اور منتخب حاجیوں میں سعودی عرب میں مقیم غیرملکی تارکینِ وطن کی تعداد 70 فی صد ہے اور 30 فی صد سعودی شہری ہیں۔انھیں مناسکِ حج کے آغاز سے قبل مکہ مکرمہ میں ایک مخصوص ہوٹل میں ٹھہرایا گیا تھا۔وزارتِ حج و عمرہ نے عازمین کی صحت کے تحفظ کےلیے اس ہوٹل میں سخت احتیاطی تدابیر کا نفاذ کیا ہے۔ہر ایک عازم کو الگ الگ کمرا دیا گیا اور ہاتھوں کی صفائی کے لیے الگ سینی ٹائزر مہیا کیے گئے ہیں۔
Published: 31 Jul 2020, 7:10 AM IST
واضح رہے کہ ان منتخب عازمین حج کی عمریں 20 اور 50 سال کے درمیان ہیں۔ان کے انتخاب کے عمل میں ان غیر سعودیوں کو ترجیح دی گئی ہے جو پہلے سے کسی عارضے میں مبتلا تھے اور نہ انھوں نے ماضی میں حج کیا تھا۔منتخب سعودی شہریوں میں محکمہ صحت کے ان ورکروں اور سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو ترجیح دی گئی ہے جو کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں خود بھی اس مہلک وَبا کا شکار ہوگئے تھے مگر بعد میں صحت یاب ہوچکے ہیں۔ (بشکریہ العربیہ ڈات نیٹ)
Published: 31 Jul 2020, 7:10 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 31 Jul 2020, 7:10 AM IST
تصویر: پریس ریلیز