ریاض: سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں فیشن ویک کا آغاز ہو گیا ہے جس کی افتتاحی تقریب میں روائتی تلواروں کا رقص کیا گیا ۔ ملک کی تاریخ میں پہلی بار منعقد ہونے والا یہ فیشن ویک کا آغاز 10 اپریل کو ہوا اور یہ 14اپریل تک چلے گا ۔ اس میں فرانس، یوکرین، اٹلی اور امریکا سمیت دنیا بھر سے نامور فیشن ڈیزائنرز شرکت کررہے ہیں۔
دی رِٹز کارلٹن ہوٹل میں سجے اس فیشن ویک کا اہتمام22 عرب ممالک کی نمائندگی کرنے والےعرب فیشن کونسل کی جانب سے کیا جا رہا ہے جبکہ پانچ روزہ فیشن ویک میں کل 16فیشن شوز منعقد کئے کئے جائیں گے۔
Published: 13 Apr 2018, 6:28 PM IST
نیوز ویب سائٹ ڈی ڈبلیوڈاٹ کام کے مطابق سعودی عرب کے اس فیشن ویک میں یورپ اور عرب دنیا کے نامور ڈیزائنرز شرکت کر رہے ہیں۔ سعودی عرب کی ڈیزائنر عروا باناوی اور مشائیل الراجھی کے ملبوسات بھی اس فیشن ویک میں پیش کیے جارہے ہیں۔
Published: 13 Apr 2018, 6:28 PM IST
عرب فیشن کونسل کی اعزازی صدر شہزادی نورا بنت فیصل ال سعود نے ریاض کے رٹز کارلٹن ہوٹل میں منعقدہ فیشن ویک میں شرکت کی۔ شہزادی نورا نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا،’’ہماری فیشن کونسل سعودی عرب میں فیشن کو ایک اعلیٰ مقام پر لے جانا چاہتی ہے۔‘‘
Published: 13 Apr 2018, 6:28 PM IST
سعودی عرب کے فیش ویک کو پیرس اور میلان کے فیشن ویک کی طرح بین الاقوامی درجہ دیا گیا ہے۔ ہفتے بھر جاری رہنے والے فیشن ویک کی اس بڑی تقریب میں دیدہ زیب اور انتہائی خوبصورت ملبوسات کی نمائش ہوگی ۔ تاہم، دیگر فیشن ویک کی طرح ریاض میں منعقدہ تقریب میں تصویر کشی کی اجازت نہیں ہے ، نہ ہی مرد اس میں شامل ہوسکتے ہیں۔
نئے ولی عہد محمد بن سلمان سعودی عرب کو روشن خیالی کی طرف گامزن کرنا چاہتے ہیں۔ اسی سال سعودی خواتین گاڑی چلا سکیں گی ۔ولی عہد نے یہ بھی عندیہ دیا ہے کہ ضروری نہیں کہ خواتین عبایا برقعہ پہنیں۔
Published: 13 Apr 2018, 6:28 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Apr 2018, 6:28 PM IST