عازمین حج نے آج بدھ کے روز سے اپنے مناسک حج کا سفر شروع کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں مناسک حج کے پہلے عازمین کے تمام گروپ مکہ مکرمہ سے سات کلو میٹر دور منیٰ کی وادی میں نصب خیموں میں پہنچ گئے ہیں۔ اس موقع پر کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب عازمین حج کے لیے غیر معمولی نوعیت کے احتیاطی اقدامات اور حفاظتی تدابیر کی گئی ہیں۔
Published: undefined
العربیہ کے نمائندے کے مطابق یومِ ترویہ کے روز عازمین حج کی بسیں منٰی کی جانب روانہ ہوئیں۔ اس سے قبل انہیں سماجی فاصلے کا خیال رکھتے ہوئے ایک مقام پر اکٹھا کیا گیا تھا۔ عازمین کو متعدد گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ہر گروپ کے ساتھ وزارت حج و عمرہ کی جانب سے مقرر کردہ ایک نگراں موجود ہے۔
Published: undefined
حج سیکورٹی کمیٹی کے سربراہ اور جنرل سیکورٹی کے ڈائریکٹر لیفٹننٹ جنرل خالد الحربی کے مطابق مملکت نے کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے مکمل تیاری اور انتظامات کر رکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال واحد خطرہ جس پر حکام بھرپور انداز سے کام کر رہے ہیں وہ کرونا وائرس ہے... انتظامیہ اس بات کی پوری کوشش کر رہی ہے کہ عازمین حج کی سلامتی اور صحت کو یقینی بنایا جائے تا کہ وہ پوری سہولت اور اطمینان سے مناسک ادا کر سکیں۔ آج 8 ذی الحجہ کو مناسک حج کے پہلے روز عازمین حج منٰی میں رہیں گے۔ اس دوران ظہر، عصر، مغرب اور عشاء کی نمازیں اپنے خیموں میں ہی ادا کی جائیں گی۔
Published: undefined
کل 9 ذی الحجہ کو عازمین، حج کا رکن اعظم ادا کرنے کے لیے عرفات کا رخ کریں گے۔ عرفات میں خطبہ حج کے بعد ظہر اور عصر کی نمازیں ایک وقت میں قصر کر کے پڑھی جائیں گی۔ غروب آفتاب کے بعد حجاج کرام مزدلفہ روانہ ہو جائیں گے۔ مغرب اور عشاء کی نمازیں ایک وقت میں پڑھنے کے بعد حجاج کرام جمعرات کی شب مزدلفہ میں گزاریں گے۔ جمعہ 10 ذی الحجہ کو حجاج کرام مزدلفہ میں نماز فجر ادا کر کے منٰی واپس لوٹیں گے۔ یہاں پہنچ کر سب سے بڑے جمرات العقبہ کو کنکریاں ماری جائیں گی۔ اس کے بعد قربانی ہو گی اور پھر حجاج کرام سر منڈا کر احرام کی حالت سے باہر آ جائیں گے۔ اسی روز مکہ مکرمہ میں مسجد حرام میں طواف زیارت کی جائے گی اور رات منٰی واپس آ کر گزاری جائے گی۔
Published: undefined
اس سلسلے میں مسجد حرام کے امور کی جنرل پریذیڈنسی نے مطاف کے صحن کے علاوہ داخلی اور خارجی راستوں پر رہنمائی کے بورڈز اور اسٹیکرز لگانے کا کام مکمل کر لیا ہے۔ اس کا مقصد مسجد حرام اور اس کے اطراف حجاج کرام کی نقل و حرکت کو آسان اور منظم بنانا اور سماجی فاصلے کو یقینی بنانا ہے۔
Published: undefined
اس موقع پر مسجد حرام میں وہیل چیئرز کے علاوہ بجلی سے چلنے والی 660 چھوٹی گاڑیاں موجود ہیں۔ جنرل پریذیڈنسی ہر حاجی کو نماز کے لیے ایک جائے نماز پیش کرے گی۔ یہ جائے نماز جراثیم کش مواد سے صاف کی ہوئی گی اور بیگ میں سیل کر کے دی جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined