کورونا بحران کے سبب دنیا کے تقریباً سبھی ممالک میں بے روزگاری بڑھنے لگی ہے۔ سعودی عرب میں بھی حالات بہت زیادہ بہتر نہیں ہیں۔ خصوصی طور پر سعودی عرب میں کام کرنے والے دوسرے ممالک کے شہریوں کی حالت کچھ زیادہ ہی ناگفتہ بہ نظر آ رہی ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق سعودی میں برسرروزگار کئی ہندوستانی بھی کورونا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے بے روزگار ہو گئے ہیں۔ سعودی عرب کے شہر جدہ میں کام نہیں ہونے کی وجہ سے سینکڑوں ہندوستانی مزدور بھیک مانگنے کے لیے مجبور ہیں۔ ایسے ہی تقریباً 450 مزدوروں کو سعودی انتظامیہ نے گرفتار کر ڈٹینشن سنٹر میں ڈال دیا ہے۔
Published: 19 Sep 2020, 4:11 PM IST
بتایا جاتا ہے کہ جن مزدوروں کو سعودی انتظامیہ نے ڈٹینشن سنٹر میں ڈالا ہے ان میں سے بیشتر کا ورک پرمٹ ختم ہو چکا ہے۔ ان ہندوستانی مزدوروں میں سے زیادہ تر کا تعلق تلنگانہ، آندھرا پردیش، اتر پردیش، کشمیر، بہار، راجستھان، ہریانہ، پنجاب، دہلی، کرناٹک اور مہاراشٹر ریاست سے ہے۔ ڈٹینشن سنٹر میں ڈالے گئے ہندوستانی مزدوروں کا ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہا ہے جس میں یہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ ان کا واحد جرم بھوک مٹانے کے لیے بھیک مانگنا تھا جس کے بعد سعودی اہلکار انھیں کرایہ کے کمروں میں لے گئے اور پھر شناخت کر کے جدہ واقع ڈٹینشن سنٹر میں بھیج دیا گیا۔
Published: 19 Sep 2020, 4:11 PM IST
ہندی نیوز پورٹل 'اے بی پی' پر اس تعلق سے ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ڈٹینشن سنٹر بھیجے گئے مزدوروں میں سے 39 اتر پردیش، 10 بہار، 5 تلنگانہ، 4-4 مہاراشٹر، جموں و کشمیر، کرناٹک اور 1 آندھرا پردیش سے ہے۔ یہ سبھی مزدور کافی مایوس ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ملازمت چلی جانے کے بعد پیدا حالات کے سبب انھیں بھیک مانگنی پڑی اور یہی ان کا جرم ہے۔ ہندوستانی مزدوروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ "انڈونیشیا، پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا وغیرہ کے افسران نے اپنے مزدوروں کی مدد کی اور انھیں یہاں سے نکال لیا، لیکن ہم اب تک پھنسے ہوئے ہیں۔"
Published: 19 Sep 2020, 4:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 19 Sep 2020, 4:11 PM IST
تصویر @revanth_anumula