بیروت: مشرقی غوطہ کے محصور علاقے میں شامی باغی گروپ نے الزام لگایا ہے کہ شامی حکومت کے فوجی دستے نے ہفتہ کے روز مشرقی غوطہ میں شہریوں پر کیمیائی بم سے حملے کئے ہیں، جبکہ ایک طبی راحت رساں تنظیم نے بتایا کہ علاقے میں کیمیائی بم حملوں میں کم سے کم 70 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
تاہم، شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ شامی فوجی دستے نے کیمیائی حملہ نہيں کیا۔ مشرقی غوطہ کے دومہ شہر میں باغی گروپ کے جنگجو ہزیمت کے خوف سے غلط خبریں پھیلا رہے ہیں۔
دریں اثناء، امریکی محکمہ دفاع نے کہا کہ مشرقی غوطہ میں کیمیائی حملے کی صورتحال کی نگرانی کی جارہی ہے۔ اگر کیمیائی بم سے حملے کی تصدیق ہوجاتی ہے، تو اس کے روس کو مورد الزام ٹھہرایا جانا چاہئے۔
Published: 08 Apr 2018, 11:22 AM IST
خیال رہے کہ شامی فوج نے مشرقی کے بیشتر علاقے پر دوبارہ قبضہ کرلیا ہے اور محصور علاقے میں باغیوں کے خلاف جمعہ کے روز شروع کی گئی فوجی کارروائی میں جنگجوؤں کو پسپا ہونا پڑا ہے اور اب صرف دومہ شہر باغی گروپ جیش الاسلام کے قبضے میں رہ گیا ہے۔ جنگ میں کئی دنوں کی خاموشی کے بعد جمعہ کو روسی فوج کی حمایت سے دوبارہ متعدد حملے کئے گئے۔
Published: 08 Apr 2018, 11:22 AM IST
شامی انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق فضائی حملے میں دومہ شہر میں دم گھٹنے سے لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حملے کے بعد 72 لوگوں کو سانس لینے کی دشواری ہوئی۔
شامی حقوق انسانی تنظیم کے سربراہ رامی عبد الرحمان نے بتایا کہ فی الحال یہ تصدیق نہيں ہوسکی ہے کہ فضائی حملے میں کیمیائی بم کا استعمال ہوا تھا یا نہيں۔ شامی امریکی طبی سوسائٹی (ایس اے ایم ایس) نے بتایا کہ حملے کے دوران دومہ کے اسپتال پر کلورین بم گرا، جس میں کئی افراد جاں بحق ہوگئے۔ اسپتال کے نزدیک دوسری عمارت میں زہریلی گیس’نرو ایجنٹ‘ آمیز بم گرایا گیا۔
Published: 08 Apr 2018, 11:22 AM IST
امریکی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شام کے دومہ شہر میں مبینہ کیمیائی ہتھیاروں کے حملے کی خبر انتہائی المناک ہے اور صورتحال کی نگرانی کی جارہی ہے، جس کی تصدیق ہونے پر عالمی برادری سے جوابی کارروائی پر زور دیا جائے گا۔
وزارت خارجہ کی ترجمان ہیدر نوارٹ نے ایک بیان میں کہا کہ اگر شام میں کیمیائی حملوں کے خبر کی تصدیق ہو جاتی ہے، تو یہ انتہائی المناک ہے اور عالمی برادری سے فوری جوابی کارروائی کا مطالبہ کیا جائے گا۔ محترمہ ہیدر نوارٹ نے شامی حکومت کے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے شامی صدر بشار الاسد اور ان کے حامی روس کو کیمیائی حملوں کا ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہئے اور انہيں آئندہ کسی بھی کیمیائی ہتھیار کے استعمال سے باز رکھا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ کلیدی طورپر روس کو کیمیائی حملوں کا مورد الزام ٹھہرایا جانا چاہئے۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Published: 08 Apr 2018, 11:22 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 Apr 2018, 11:22 AM IST