قطر سے تعلق رکھنے والے الجزیرہ میڈیا نیٹ ورک کے ایک معروف میزبان نے اس سازشی نظریہ کی تشہیر کی کوشش کی ہے کہ امریکا اور اسرائیل ایران میں 1979ء میں برپا شدہ انقلاب کو عرب ممالک میں برآمد کرنے کے آئیڈیا کو پھیلانے میں ملوّث تھے تاکہ اس طرح وہ اسرائیل کو فائدہ پہنچا سکیں۔
Published: undefined
الجزیرہ کے پیش کار فیصل القاسم نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ اس نظریہ کو امریکا اور اسرائیل ہی نے پھیلایا تھا کہ عرب ریاستوں میں بھی اس طرح کے انقلاب برپا ہوسکتے ہیں۔ ان کے بقول اس کے نتیجے میں عرب لیڈر ایران کے خلاف اسرائیل کے شراکت دار بن گئے تھے۔
Published: undefined
القاسم نے یہ تبصرہ یو اے ای اور اسرائیل کے درمیان تاریخی امن معاہدے کے تناظر میں کیا ہے۔اس کے نتیجے میں دونوں ممالک نے معمول کے سفارتی ، سیاسی اور تجارتی تعلقات استوار کر لیے ہیں۔یو اے ای نے ہفتے کے روز اسرائیل کے بائیکاٹ کا قانون بھی سرکاری طور پر منسوخ کردیا ہے اور اسرائیلیوں کے ساتھ تجارتی معاہدوں کی اجازت دے دی ہے۔
Published: undefined
اسرائیل نے اس معاہدے کے بدلے میں اپنے مقبوضہ مغربی کنارے میں واقع بعض فلسطینی علاقوں کو اپنی ریاست میں ضم کرنے کے منصوبے سے دستبرداری سے اتفاق کیا ہے۔امریکا اور بحرین نے اس معاہدے کی حمایت کا اظہار کیا ہے ۔ (بشکریہ العربیہ ڈات نیٹ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined