مسلمانوں کے تعلق سے کرناٹک حکومت کا اہم فیصلہ، او بی سی زمرے میں شامل

 کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریزرویشن کے فوائد میں مسلمانوں کو شامل کرنے کے لیے انہیں او بی سی میں شامل کیا ہے۔ اس کی اطلاع نیشنل بیک ورڈ کمیشن نے ایک پریس ریلیز کے ذریعے دی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>مسلمان علامتی تصویر/&nbsp; آئی اے این ایس</p></div>

مسلمان علامتی تصویر/ آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کے تعلق سے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے انہیں او بی سی زمرے میں شامل کیا ہے۔ قومی کمیشن برائے پسماندہ طبقات نے اس تعلق سے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے اس کی اطلاع دی ہے۔ کمیشن کے مطابق کرناٹک کے مسلمانوں کوزمرہ بی-2 کے تحت او بی سی مانا گیا ہے۔ کمیشن نے اس کا سرکیولر بھی جاری کردیا ہے۔

نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ نے اس تعلق سے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق رپورٹ شائع کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کرناٹک حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق، کرناٹک کے مسلمانوں کی تمام ذاتوں اور برادریوں کو ریاستی کانگریس کی حکومت کے تحت ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیے او بی سی کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔


نیشنل کمیشن فار بیک ورڈ کلاسس کے صدر ہنس راج گنگا رام اہیر کے مطابق کرناٹک حکومت کے زیر کنٹرول ملازمتوں اور تعلیمی اداروں کے داخلہ میں ریزرویشن کے لیے کرناٹک کے تمام مسلمانوں کو او بی سی کی ریاستی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ کرناٹک میں مسلمانوں کی آبادی 12.92 فیصد ہے۔ کرناٹک میں مسلمانوں کی مذہبی اقلیت مانا جاتا ہے۔ 2011 کی مردم شماری کے مطابق کرناٹک میں مسلمانوں کی شرح 12.32 فیصد ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔